امیر اہلسنت کی دینی خدمات

وہ تمام علوم جن کے حصول میں   کوئی شرعی قباحت نہ ہو مباح علم کے زُمرے میں   آتے ہیں  ۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  تبلیغ قراٰن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ علم کا حصول خواہ فرض عین ہو یا فرضِ کفایہ یا مستحب و مباح،  یہ شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے زیرِ سایہ ہر دم علمِ دین کی اشاعت و ترویج کے لیے تیار رہتی ہے۔ چنانچہ،  

جامعۃُ المدینہ میں   دورۂ حديث کے بعد جید علمائے کرام کی زير نگرانی علمِ فقہ میں   مہارت حاصل پیداکرنے کے لیے تَخَصُّصْ فِی الْفِقْہْ کروايا جاتا ہے جس کی مدت دو سال ہے،  اس میں   مُتَعَدِّد عُلَمائے کرام اِفْتاء کی تربیت پارہے ہیں  ۔ اس کورس میں   داخلے کے لیے بھی باقاعدہ ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔ اس میں   تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی مناسب خیرخواہی بھی کی جاتی ہے تاکہ وہ معاشی پريشانیوں   سے آزاد ہوکر تعلیم حاصل کر سکيں  ۔ فی الحال یہ کورس بابُ المدینہ   (کراچی)   اور مرکز الاولیاء   (لاہور)   میں   کروایا جاتا ہے۔

جو طالبعلم دو سالہ تخصص فی الفقہ کورس مکمل کرنے کے بعد مفتیانِ کرام کی نگرانی میں   1200فتوے لکھ لے اس کو مجلسِ افتاء کی منظوری کے بعد مُتَّخَصِّصْ فِی الْفِقْہ کی سند جاری کی جاتی ہے۔ مزید 1400فتاویٰ تحریر کرنے والے کو نائب مفتی اور پھر 1400فتاویٰ لکھنے پر دعوتِ اسلامی کی مجلسِ افتاء کی منظوری کی صورت میں   مفتی ومُصَدِّق   (یعنی فتاویٰ کی تصدیق کرنے کا اہل)   قرار دیا جاتا ہے۔

اللہ  کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں   میں

اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭٭٭٭

  (12 تَخَصُّصْ فِی الفُنُون

مروّجہ درس نظامی کے نصاب کے دن بدن مختصر ہونے کے سبب کئی اہم کتب داخل نصاب نہیں  ،  اس کمی کو پورا کرنے اور خاص طور پر علم کلام کو بہتر طور پر ماتریدی مذھب کے دلائل اور اعلیٰ حضرت،  امام اہلسنت،  مجدد دین و ملت،  پروانۂ شمع رسالت،  مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَحْمٰن کی تحقیقات کے ساتھ پڑھانے کے لیے جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ باب المدینہ   (کراچی)   میں   پچھلے کئی سالوں   سے تَخَصُّصْ فِی الْفُنُون کروایا جا رہا ہے جس میں   جامعۃ المدینہ اور ملک بھر کے کئی سنی مدارس سے درسِ نظامی مکمل کرنے کے بعد طلبہ داخلہ لیتے ہیں  ۔

نصاب تخصص فی الفنون:

علم کلام میں   خیالی   (شرح شرح عقائد)  ،  اصول فقہ میں   مسلم الثبوت،  نحو میں   مُلّا عبد الغفور،  فلسفہ میں   میبذی،  منطق میں   سلم العلوم،  مُلّا حسن،  مُلّا جلال،  میر زاھد،  قاضی مبارک،  حمد اللہ  وغیرہ،  توقیت میں   توضیح التوقیت،  توضیح افلاک وغیرہ۔

اللہ  کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں   میں

اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو

٭٭٭٭

   (13 مجلسِ توقیت

علم توقیت سے مراد:

اس سے مراد وہ علم ہے جس کی مدد سے دنیا کے کسی بھی مقام کے لیے نمازِ پنجگانہ،  طلوع وغروب،  نصف النہار اور مثلِ اوّل وثانی وغیرہ کے اوقات اور درست سمت قبلہ کا تعین بذریعہ کلیہ جات معلوم کیے جاتے ہیں  ۔

اس علم کے سیکھنے کا شرعی حکم :

اعلیٰ حضرت،  امام اہلسنت،  مجدد دین و ملت،  پروانۂ شمع رسالت،  مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَحْمٰن نے اپنے ایک مکتوب میں   اس علم کی اہمیت

Index