امیر اہلسنت کی دینی خدمات

ضرورت ہو تو اسکے لیے  ’’ ضرورت برائے اجیر فارم ‘‘  اس شعبہ کا نگران   (رکنِ کابینہ یا رکنِ مجلس)   نگرانِ کابینہ اور اپنی کابینہ سے متعلقہ رکنِ شوریٰ یا شعبے کے نگران رکن شوریٰ سے مشاورت کے بعد رکنِ پاکستان مجلسِ اِجارہ کے پاس روانہ کرتا ہے۔

٭  نگران مجلسِ اِجارہ کی اجازت کے بعد ہی نئے اجیروں   سے باقاعدہ اِجارہ کیا جاتا ہے۔

٭  ضرورت برائے اجیر فارم متعلقہ رکنِ شوریٰ یا نگران مجلسِ اجارہ   (رکنِ شوریٰ)   کے حتمی فیصلہ کے بغیر کوئی بھی دعوتِ اسلامی کا اجیر نہیں   بن سکتا،  بلکہ اگر ایسا کہیں   ہو تو اس کا ذمہ دار شعبہ نگران   (رکنِ کابینہ یا رکنِ مجلس)   یا جس نے رکھا،  وہ ہوتا ہے۔

٭  اگر متعلقہ رکنِ شوریٰ سفر وغیرہ کسی وجہ سے ضرورت برائے اجیر فارم پر دستخط نہ کر سکے لیکن ان سے زبانی مشاورت کے بعد اجازت مل گئی اور رکھ لیا گیاتو جس دن رکھا گیا،  اسی وقت سے اجیر شمار ہو گا۔

٭  متعلقہ رکنِ شوریٰ سے متعلقہ رکن شوریٰ یاشعبے کے نگران رکن شوریٰ سے طے کروائے بغیر کسی کو اجیر ازخود رکھنے کی اجازت نہیں اگرچہ اس کی ضرورت بھی ہو۔ بغیر اجازت رکھنے کی صورت میں   شعبہ نگران یا جس نے رکھا،  وہ اپنی جیب سے مشاہرہ دے گا۔ مجلسِ مالیات سے نہیں   دِلوا سکتا۔

مدت اجارہ کا آغاز کب شمار ہو گا؟

٭  جس شعبہ میں   بھی اجیر رکھا جائے گا اگر وہ دورانِ ماہ اجیر ہوا تو اس ماہ کی تیس تاریخ تک فی دن کے حساب سے اجارہ ہوتا ہے،  پھر نئے ماہ کی یکم تاریخ سے اس کا تین ماہ کا آزمایشی اجارہ ہوتا ہے کیونکہ فِقہی اصولوں   کے مطابق دورانِ ماہ اجارہ کرنے پر چاند کے حساب سے مشاہرے کی ادائیگی نہیں   ہو سکتی۔البتہ دورانِ ماہ سے ہی وہ بطورِ اجیر شمار ہوتا ہے تاکہ مدتِ اجارہ مکمل شمار کرنے پر سالانہ اضافہ وبونس میں   کسی بھی اجیر اسلامی بھائی کو پریشانی نہ ہو۔

٭  تین ماہ کے بعداگر کسی اجیر کی کارکردگی بہتر ہوئی تو اس کا اجارہ مستقل کر دیا جاتا ہے ورنہ معذرت کر لی جاتی ہے۔ البتہ 3ماہ کے بعدمزید آزمایشی اجارہ رکنِ مجلس کی اجازت سے ہوسکتا ہے۔

٭  تین ماہ مکمل ہونے کے بعد شعبہ کا نگران   (رکنِ کابینہ یا رکنِ مجلس)   اجارہ مجلس سے  ’’ مستقل اجارے والا فارم ‘‘  حاصل کر کے اس میں   اجیر کی تین ماہ کی کارکردگی بیان کرتا ہے کہ اس کی حاضری،  لیٹ مِنٹ کے حوالے سے کیا کیفیت رہی اور شعبہ میں   کام کی کارکردگی ممتاز ،  بہتر ،  مناسب یا کمزور ہے۔ پھر یہ فارم اجارہ مجلس کو بھیجا جاتا ہے جو اس کارکردگی کو چیک کر کے فیصلہ کرتی ہے کہ اس کا اجارہ مستقل ہو گا یا آزمایشی اجارہ پر مزید موقع دیاجائے گا یا اس سے معذرت کرلی جائے گی۔

مدت اجارہ کا اختتام و نیا اجارہ:

٭  تیس ربیع الاوّل اجارہ کی آخری تاریخ ہے،  گزشتہ بارہ ماہ یا اس سے کم جتنی مدت وہ اجیر رہا،  اس کی کارکردگی کے پیشِ نظر یکم ربیعُ الآخر سے اگلے بارہ ماہ کا اجارہ ہوتا ہے۔ کارکردگی سے اطمینان نہ ہونے کی بنا پر آیندہ اجارہ کرنے سے معذرت بھی کی جا سکتی ہے۔ البتہ! رکنِ مجلس کی اجازت سے تین ماہ کا اجارہ آزمایشی بھی ہو سکتا ہے۔

٭  جس طرح تین ماہ کے بعد آزمایشی سے مستقل اجارہ کرنے کا طریقہ ہے،  اسی انداز میں   بارہ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ شعبہ کے نگران   (رکنِ کابینہ یا رکنِ مجلس)   کو اجارہ مجلس کی طرف سے ایک ماہانہ حاضری فارم دیاجاتا ہے جس میں   گزشتہ ماہ کی حاضری اور کارکردگی طلب کی گئی ہے کہ اجیر کی حاضری ،  لیٹ کے حوالے سے کیفیت کیا رہی اور شعبہ میں   کام کی کارکردگی ممتاز ،  بہتر ،  مناسب یا کمزوررہی ۔ شعبے کا نگران یہ فارم ہر ماہ بھرنے کے بعد اجارہ مجلس کو جمع کرواتا ہے۔ ہر ماہ جمع ہونے والی حاضری اور کارکردگی کی بنیاد پر سال کے اختتام پر مجلسِ اجارہ اورمتعلقہ شعبہ نگران کی مشاورت سے فیصلہ ہوتاہے کہ اس کا اجارہ مستقل ہوگا یا اس سے معذرت کرلی جائے گی یا رکنِ مجلس /متعلقہ شعبہ نگران کی اجازت سے آزمایشی اِجارہ پر مزید موقع دیا جائے گا۔

٭  جس سے اجارہ آزمایشی کرنا ہو یا اس سے معذرت کرنی ہو اس کے ساتھ بات چیت کر کے تحریراً اجارہ کیا جاتا ہے۔

 

Index