امیر اہلسنت کی دینی خدمات

طلبگار ہیں  )  ۔   ([1]

زَلزلہ اور دعوت اسلامی

  (یہ کارکردگی۲۴رَمضانُ المبارَک ۱۴۲۶ھ   تک کی ہے) 

۳ رَمَضانُ المبارَک ۱۴۲۶ھ بمطابق 8  اکتوبر 2005ء کو پاکستان کے مشرقی حصّے میں   آنیوالے خوفناک زَلزلہ سے مُتأَ ثِّرہ کشمیر کے مختلف شہروں  جیسا کہ مُظفَّر آباد،  راولاکوٹ، دھیر کوٹ،  جاتلاں  ،  ہجیرہ،  عباس پور،  باغ،  فارورڈ کہوٹہ نیز پاکستان کے صوبہ پختونخواہ کے ایبٹ آباد،  مَدَنی صحرا   (مانسہرہ)   اُوگی،  بٹ گرام،  بالا کوٹ،  سوات،  شانگلہ،  گڑھی حبیبُ اللہ  وغیرہ میں   دعوتِ اسلامی کے اسلامی بھائیوں   نے زلزلہ زَدگان کی امداد میں   بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا۔ اور دعوتِ اسلامی کی طرف سے 17 عَلاقائی امدادی مکتب قائم کئے گئے،  نیز انہیں   کے تحت بیسیوں   ذیلی مکاتِب بھی لگائے گئے۔ ان تمام مکاتِب کو چلانے کے لئے دعوتِ اسلامی کا مرکزی امدادی مکتب G.11 اسلام آباد میں   قائم کیا گیا۔

12کروڑ روپے اور  619 ٹرکوں   کا سامان:

ان مکاتِب کے تَحت دعوتِ اسلامی کی مختلف مَدَنی مجالِس کے تعاوُن سے اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  امدادی کاموں   پر لگ بھگ12 کروڑ روپے خرچ کئے گئے اور تقریباً 619 ٹرکوں   کے ذَرِیعے مختلف قسم کا سامان مَثَلاً خشک اشیائے خُوردو نوش،  بستر،  کمبل،  خَیمے،  اَدوِیات اور کپڑے وغیرہ مُتأَ ثِّرین تک پہنچائے گئے۔

طبی اِمداد:

دعوتِ اسلامی کے تَحت قائم شُدہ تمام امدادی مکاتِب میں   علاج معالجہ کی سہولتیں   بھی رکھی گئیں  ۔ بِالخصوص مُظفَّر آباد میں  شہید گلی کے اندر،  رحمت آباد   (ایبٹ آباد)   میں   ایوب میڈیکل کمپلیکس میں  ،  رضا کوٹ   (بالا کوٹ)   میں  اندرونِ شاہِ عالم مارکیٹ۔ بِالخصوص اسلام آباد H-11میں   قائم شُدہ خَیمہ بستی میں   موجود طبّی مکاتِب میں   روزانہ ہزاروں   زخمیوں   اور مریضوں   کو طبّی امداد دی گئی۔ طبّی مکاتِب کے لئے باقاعِدہ ڈاکٹرز کے مُتَعَدَّد قافِلے روانہ کیے گئے جن کے ہمراہ لاکھوں   روپے کی اَدوِیات،  سامانِ سَرجَری اور اسٹریچر وغیرہ بھی تھے۔

فراہمیٔ طعام:

خُورد و نوش کی خشک اشیاء تو تقریباً تمام جگہ پہنچائی گئیں   مگر بعض مقامات پر مُتأَ  ثِّر ین کے لئے صُبح و شام کھانا پکوا کر بھی بارہا تقسیم کیا گیا جیسا کہ PIMS HOSPITAL اِسلام آباد میں   روزانہ 1800اَفراد،  خَیمہ بستی H-11 میں   1700 اَفراد کو سَحَری و اِفطاری دی گئی۔ رضا کوٹ   (بالا کوٹ)   میں   تو باقاعِدہ مَطْبَخ   (یعنی کچن)  ،  تَنُّور،  دیگیں   اور باورچی کا انتِظام کر دیا گیا۔ اِسی طرح اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  مُظفَّر آباد   (کشمیر)   میں   قائم 3عطاّری خَیمہ بستیوں   میں   بھی خشک غذائیں   مہیا کی گئیں  ۔

تجہیز و تکفین:

بے گورو کفن لاشوں   کو ملبے سے نکالنے اور کفنانے،  دَفنانے کے لئے  مُتَعَدَّد مَدَنی قافِلے مع ضَروری سامان بھیجے گئے عاشِقانِ رسول نے سینکڑوں   لاشوں   کو ملبے سے نکالا،  کفَن دیا،  نَمازِ جنازہ پڑھائی اور دَفن بھی کیا۔ بِالخصوص مُظفَّر آباد   (کشمیر)   میں   گورنمنٹ پائلٹ اسکول نمبر1 کے ملبے سے آرمی کے زیرِ انتِظام دعوتِ اسلامی کے عاشِقانِ رسول نے 145 لاشیں   نکالیں   اور ان کی تجھیز و تکفین کا بھی انتِظام کیا۔

اصل مستحقین تک رسائی:

دعوتِ اسلامی کے عاشِقانِ رسول پیدل چل کر ان دُور دراز عَلاقوں   میں   بھی پہنچے،  جہاں   سُواری وغیرہ کے ذَرِیعے جانا ممکن نہیں   تھا اور وہاں   پہنچ کر خاندانوں   کی فہرس بنا کر ان کو امدادی سامان پیش کیا ۔ علاوہ ازیں   بڑے شہروں   میں   قائم مکاتِب سے چھوٹی گاڑیوں   مَثَلاً جیپ وغیرہ کے ذَرِیعے اَطراف کے سینکڑوں   مُتأَ ثِّرہ دیہاتوں   میں   ہزاروں   گھرانوں   تک امدادی سامان پہنچایا گیا اور ان تمام امدادی کارروائیوں   کو ON THE



[1]    فیضانِ سنت،  ج۱،  ص۴۸۸

Index