امیر اہلسنت کی دینی خدمات

٭… میں   علمائے کرام کی تسبیح پڑھتا رہوں   گا،  کسی کو اچھا لگے یا نہ لگے۔

٭… عالمِ دین کے لیے میرے دل میں   محبت اور مان ہے۔

٭… میری وصیت ونصیحت ہے کہ علمائے دین کا دامن نہ چھوڑنا،  ورنہ بھٹک جاؤ گے۔

٭… علمائے اہل سنت ہمیں   سوئے جنت لے چلیں   گے۔

٭…  عالم سے کہیں   کہ جب کبھی ہم سے کوئی غلطی ہوجائے تو کان سے پکڑ کر ہماری اِصلاح کردیں  ۔

٭… اے علمائے کرام! ہمیں   اپنے قدموں   سے دُور مت کیجئے،  ہم آپ کے ہیں  ۔

٭اللہ عَزَّ وَجَلَّ توفیق دے تو ہم عالم بن جائیں   ورنہ ان سے محبت کریں  ۔

٭… علما و مشائخ عوام سے ممتاز ہوتے ہیں  ،  یہ مقتدا ہیں  ،  ان کی بات کا اثر ہوتا ہے۔ ان سے تعلقات استوار ہو جائیں   تو یہ دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں   میں   بہت ممدومعاون ہوتے ہیں  ۔

٭… علما و مشائخ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں   رنگ جائیں   تو بے شمار فوائد وثمرات کا ظہور ہو سکتا ہے۔

٭… سینکڑوں   نہیں   ہزاروں   علما کی دُعائیں   میرے ساتھ ہیں  ۔

مجھ کو اے عطارؔ سُنّی عالِموں   سے پیار ہے

اِنْ  شَاء  اللہ  دوجہاں    میں    اپنا  بیڑا  پار ہے

شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی سُنّی علما و مشائخ سے محبت کے نتیجے میں   تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیرغیر سیاسی تحریک دعوت ِاسلامی کی بے شمار مجالس میں   مزید ایک مجلس بنام مجلس رابطہ بِالْعلماء والمشائخ کا اضافہ حیرانی کا باعث نہیں  ۔ اس لئے کہ مجلس رابطہ بِالْعلماء والمشائخ کا کام سُنّی علمائے کرام و مشائخِ عظّام   (ائمہ مساجد،  خطبا،  مدرسین)   کو تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیرغیر سیاسی تحریک دعوت ِاسلامی کی خدمات سے آگاہ کرنا،  ان سے مدنی تعلقات استوار کرنا،  انہیں   دعوت ِاسلامی کے قریب کرنا اور ان سے دعوتِ اسلامی کے مدنی کام میں   معاونت حاصل کرنا اور دعائیں   لینا اور سُنّی مدارس وجامعات میں   دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں   کی ترکیب بنانا ہے۔

سنی جامعات میں   مد نی کام کرنے  کا طریقہ کا ر

 ۲۲تا۲۴ذیقعدہ۱۴۲۹ھ بمطابق 21تا23نومبر2008ء میں   پاکستان بھر کے جامعاتُ المدینہ کے ناظمین کا3روزہ تربیتی اجتماع دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ ، باب المدینہ کراچی میں   منعقد ہوا،  جس میں   شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے یہ مَدَنی پھول عطا فرمایا:   ’’ ہرسُنّی مدرَسے میں   ہمارا کوئی نہ کوئی تنظیمی ذِمّے دار ہو،  بہتریہ ہے کہ اسی جامعہ کا ورنہ علاقے کے اندر جو جامعۃُ المدینہ یا مدرسۃُ المدینہ کے استاذ یا طالب علم ہوں   ان کو،  ورنہ کسی بھی اسلامی بھائی کو یہ ذمہ داری دی جائے جو وہاں   مَدَنی کام کرے۔ جہاں   جہاں   ترکیب مضبوط ہوجائے وہاں   سے ہفتہ وار سُنّتوں   بھرے اِجتماع میں   لانے کے لیے حسبِ ضرورت گاڑی بھی چلائی جائے۔ طَلبہ کو قافلے کی صورت میں   وہاں   سے اِجتماع میں   لایا جائے ان کو کھانا کھلایا جائے تو اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  اس طرح اُن مدارِس میں   دعوتِ اسلامی کا سُنّتوں   بھرا مَدَنی کام مزید ترقّی کرے گا۔ وہاں   کے طَلبہ بھی اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  خوب مدنی کاموں   کی دھومیں   مچائیں   گے۔

 اگر اس طریقۂ کار کو مضبوط کیا گیا تو اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  اس کے مَدَنی نتائج بَہُت جلد آپ دیکھیں   گے۔  ‘‘       

رُکن شوریٰ بن گئے :

گلزارِ طیبہ   (سرگودھا، پنجاب)  کے ایک اسلامی بھائی کا بیان کچھ یوں   ہے: میں   نے 1994؁ء میں   میڑک کا امتحان پاس کیا تو والدِ محترم نے درسِ نظامی کرنے کا حُکم دیا۔ چنانچہ میں   نے ایک سُنی دارُ العلوم میں   داخلہ لے لیا۔ وہاں   میری ملاقات دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ چند اسلامی بھائیوں   سے ہوئی۔ وہ اُسی دارُ العلوم میں   پڑھتے تھے۔ ان کے حُسن اخلاق اور ملنساری نے مجھے بہت متأثر کیا۔ اُن کی ترغیب پر میں   دعوتِ اسلامی

Index