امیر اہلسنت کی دینی خدمات

ہر تحریک کا ایک بنیادی مقصد ہوتا ہے تاکہ اس تحریک سے وابستہ لوگ یہ جان سکیں   کہ ان کی ذمہ داری کیا ہے اور وہ کیا کرنا چاہتے ہیں  ؟  اس کے بعد اُس تحریک کی بقا کے لئے دو باتوں   کا پایا جانا از بس ضروری ہوتا ہے یعنی اگر دو میں   سے کوئی ایک بھی مفقود ہو گی تو اُس تحریک کی بنیادوں   میں   کبھی بھی دراڑیں   پیدا ہو سکتی ہیں  ۔ ان دو باتوں   میں   سے ایک یہ ہے کہ تحریک کے بنیادی مقصد کی تشہیراور مؤثر تربیت کی طرف خاص توجہ دی جائے اور دوسری بات یہ ہے کہ تحریک سے وابستہ ہونے والوں   کی تربیت کا کوئی مضبوط اور جامع نظام ترتیب دیا جائے۔ چنانچہ شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذاتِ ستودہ صفات کا اگر مطالعہ کیا جائے تو آپ کے ایک بہترین قائد و رہنما ہونے کے لئے یہی بات کافی ہے کہ جب آپ نے تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کا بنیادی مقصد پیش کیا جسے تنظیمی اصطلاح میں    ’’ مدنی مقصد ‘‘  بھی کہا جاتا ہے:  ’’ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں   کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ   ‘‘  اس مدنی مقصد کی مؤثر تربیت پر جہاں   خاص توجہ دی وہیں   اس مدنی مقصد کے حامِل افراد کی تیاری کو بھی ہمیشہ پیشِ نظر رکھا۔

مناسب اَفراد کی تیاری کے بعد شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے تمام اسلامی بھائیوں   اور اسلامی بہنوں   کی اصلاح کے لئے مختلف سطح کی مشاورتوں   کو قائم فرمایا اور ان کی ذمہ داری تربیت یافتہ افراد کو سونپ دی اور اس طرح تادمِ تحریر سنتوں   کی خدمت کے 63 سے زائد شعبوں   کو قائم فرمانے کے بعد سارا نظام  ’’ مرکزی مجلسِ شوریٰ ‘‘  کے سِپُرد کر کے تمام شعبہ جات و مجالس کی کارکردگی پر نہ صرف خود نظر رکھتے ہیں   بلکہ ضَرورتاً اصلاح کے مَدَنی پھولوں   سے بھی نوازتے رہتے ہیں  ۔اللہ  عَزَّ وَجَلَّ نے شہنشاہِ مدینہ،  قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے وسیلۂ مبارکہ سے شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مساعیٔ جمیلہ کو شرفِ قبولیت عطا فرماتے ہوئے خوب خوب بَرَکتوں   سے نوازا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج  ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘  کا مدنی کام ساری دُنیا میں   پھیل رہا ہے اور ہر طبقہ کے اَفراد اس سے خوب خوب مُستَفِید ہو رہے ہیں  ۔ اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے بے پایاں   فضل و کرم سے قوی اُمید ہے کہ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  دعوتِ اسلامی کا فیضان رہتی دُنیا تک جاری و ساری رہے گا۔

آئیے اب یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں   کہ ہمارے شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کس طرح اور کن کن میدانوں   میں   عاشقانِ رسول کی اصلاح کے لئے کیا کیا خدمات سر انجام دیں  ۔

عظیم دینی خدمات

شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا منفرد اور تاریخی کام یہ ہے کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمّت کو جن جن شعبوں   کی حاجت تھی آپ دعوتِ اسلامی کے تحت ان شعبوں   کو قائم کرنے میں   مصروف ہو گئے مَثَلاً

٭…  مساجد کی تعمیرات کے لئے خُدَّامُ الْمَسَاجِد

٭…  حفظ و ناظرہ کے لئے مدرَسۃُ المدینہ

٭…  مدنی منوں   کو دورِ جدید کی تعلیم سے روشناس کرانے اور شرعی تقاضوں   کے عین مطابق فرض دینی علوم سکھانے کے لئے دارُ المدینہ

٭…  بالِغان کی تعلیمِ قرآن کے لئے مدرَسۃُ المدینہ بالِغان

٭…  علما کی تیاری کے لئے جامعۃُ المدینہ

٭…  فتاویٰ کے لئے دارُ الاِفتاء اھلسُنَّت

٭…  تربیتِ اِفتاء کے لئے تَخَصُّصْ فِی الفِقہ

٭…  اُمّت کو درپیش جدید مسائل کے حل کے لئے مجلسِ تحقیقاتِ شرعیہ

٭…  بہترین اور قابل ماہرِ فن درسِ نظامی کے اساتذہ تیار کرنے کے لئے تَخَصُّصْ فِی الفُنُون

 

Index