امیر اہلسنت کی دینی خدمات

لیے مبلغین کی ترکیب بھی ہے۔

٭…  دُکھیارے قیدیوں   کو دعوتِ اسلامی کی مجلس مکتوبات و تعویذاتِ عطاریہ کے دیئے ہوئے تعویذات فی سبیل اللہ  پہنچانے کا سلسلہ ہے۔

٭…  جیلوں   میں   بند قیدیوں   کے علاج و معالجہ کے لیے فری میڈیکل کیمپ کی جانب پیش رفت ہے۔

٭…  رہائی پانے والوں   کی تربیت کے لیے مختلف کورسز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مثلاً 41دن کا مَدَنی انعامات و مَدَنی قافلہ کورس،  63دن کا تربیتی کورس،  امامت کورس اور مدرس کورس وغیرہم قیدیوں   کی قانونی رہنمائی کابھی سلسلہ ہے تاکہ بے گناہ و مستحق قیدیوں   کو آزادی حاصل کرنے میں   آسانی ہو سکے۔

٭…  مختلف تہواروں   پر جیلوں   کے اندر اِجتماعاتِ ذکرو نعت و لنگر ونیاز کی تقسیم کاسلسلہ بھی ہوتا ہے۔

اللہ  کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں   میں

اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭…٭…٭…٭

  (4)   مَجْلِسِ تاجران

تجارت   (Trade ایک ایسا شعبہ ہے جو ہر ملک میں   ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،  بلکہ کئی ملکوں   کی معیشت کا انحصار و مدار ہی تجارت پر ہے،  ماضی میں   عربوں   کو دیکھا جائے تو اونٹوں   کی طویل قطاریں   صحراؤں  ،  دریاؤں   اور کوہستانوں   کو عبور کرتی نظر آتی ہیں  ،  اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بھی اس پیشے کو شرف بخشا اور تجارت کی،  حضرت سیدنا عثمان غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اور حضرت سیدنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ جیسے تاجر صحابہ تو اس شعبہ میں   اپنی مثال آپ تھے۔

اسلام نے اپنے ماننے والوں   کو تجارت کے بڑے واضح اصول عطا فرمائے ہیں   مگر بدقسمتی سے علم سے دوری اور دنیا کی چکا چوند نے آج کے مسلمان کو ان سنہری اصولوں   پر عمل سے دور کر رکھا ہے۔ ضرورت اس امر کی تھی کہ کوئی ان تاجروں   میں   اسلام کی حقیقی روح پھونک دے۔ چنانچہ تبلیغ قراٰن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت ایک مجلس بنام مجلس تاجران  کا قیام عمل میں   آیا جس کا کام شعبہ تجارت سے منسلک لوگوں   کو تجارت کے متعلق اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا،  ان میں   تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیرغیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے نیکی کی دعوت کی دھومیں   مچانے کے پیغام کو عام کرنا اور انہیں  دعوت اسلامی سے وابستہ کرتے ہوئے اس مدَنی مقصد  ’’ مجھے اپنی او ر ساری دنیا کے لوگوں   کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے،  اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ   ‘‘  کے مطابق زندگی گزارنے کا مدنی ذہن دیناہے۔

اس مدنی مقصد کے حصول اور بازاروں   میں   مَدَنی ماحول بنانے کیلئے مسجد یا کسی بھی مناسب مقام پر مَدَنی مرکز کے دئیے گئے طریقِ کار کے مطابق درسِ فیضانِ سنت وغیرہ دینے کا خوب اہتمام ہوتا جسے چوک درس کہا جاتا ہے۔

ہر بال کے بدلے ایک ایک نور:

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 504 صَفحات پر مشتمل کتاب،  ’’  غیبت کی تباہ کاریاں    ‘‘  صَفْحَہ 135 پر شیخِ طریقت،  امیرِ اہلسنّت،  بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ چوک درس وغیرہ کی ترغیب دلاتے ہوئے فرماتے ہیں  : میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمیں   زَبان کا دُرُست استِعمال سیکھنا چاہئے ۔ ورنہ خدا کی قسم! غیبتیں   اور تہمتیں   اور مختلف گناہوں   کی شامتیں   آخرت میں   پھنسا سکتی ہیں  ۔ واقِعی اگر ہم اپنی زَبان کا دُرُست استعمال کریں   تووقتاً فوقتاً ڈھیر ساری نیکیاں   حاصل کرسکتے ہیں  ۔ خاتَمُ الْمُرْسَلین،  رَحْمَۃٌ لّلْعٰلَمِین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا کہ بازار میں   اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کا ذکر کرنے والے کے لیے ہر بال کے بدلے قِیامت میں   نور ہو گا۔   

Index