امیر اہلسنت کی دینی خدمات

بھرپور ترغیب کے نتیجے میں   جہاں   لاکھوں   عاشقانِ رسول،  راہِ خدا میں   سفر کرنے والے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں   کے مسافر بنے وہیں   کثیر تعداد نے مَدَنی قافلوں   میں   سفر کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ علمِ دین کے حصول کے لئے جامعۃُ المدینہ کا بھی رخ کیا۔ یوں   دنیا بھر بالخصوص پاکستان میں   جامعۃُ المدینہ کی مزید شاخیں   کھلتی چلی گئیں  ۔ اس وقت جامعۃُ المدینہ کی دنیا بھر میں   بیسیوں   شاخیں  قائم ہو چکی ہیں   جبکہ مرکزی جامعۃُ المدینہ دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضان مدینہ   (پُرانی سبزی منڈی)   باب المدینہ کراچی کی عظیم الشان عمارت میں   قائم ہے۔

طلبہ کی مدنی تربیت:

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  ! جامعۃُ المدینہ میں   طلبہ کونورِ علم سے منور کرنے کے ساتھ ساتھ تقویٰ وپرہیز گاری کے انوار سے روشن کرنے کے لئے اخلاقی تربیت کا بھی التزام کیاجاتا ہے ۔ اس سلسلے میں   جامعۃُ المدینہ کے طلبہ راہِ خدا میں   سفر کرنے والے عاشقانِ رسول کے مدنی قافلوں  میں   سفر کرتے ہیں   بلکہ بعض طلبہ تو  12ماہ کے لئے مدنی قافلوں   کے مسافر بھی بنتے ہیں  ۔ علاوہ ازیں  طلبہ،  شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ 92مدنی انعامات پر عمل کرتے ہوئے روزانہ مدنی انعامات کا رسالہ پُر کر کے ہر ماہ اپنے درجے کی ذیلی مشاورت کے مدنی انعامات کے ذمہ دار کو جمع کرواتے ہیں  ۔

شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ طلبہ سے بہت پیار کرتے ہیں   اور اس کی وجہ یوں   بیان فرماتے ہیں  :میں   دعوتِ اسلامی کے جامِعات ومدارِس کے طلبہ سے بَہُت مَحَبَّت کرتا ہوں   اور انکے صَدقے سے اپنے لئے دعائے مغفِرت کیا کرتا ہوں  ۔ اگرچِہ ان میں   بعض شرارَتی بھی ہوتے ہیں   مگر بچّے جو ٹھہرے! بچّے کیسے ہی شرارَتی ہوں   مگر ماں   باپ کو پیارے ہوتے ہیں  ۔ کچھ طلبہ کے شرارت کر لینے سے ہر طالبعلم بُر ا بھی نہیں   ہو جاتا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  ہمارے طلبہ نَمازِ پنجگانہ کے علاوہ دیگر نوافِل بھی پڑھتے ہیں  ،  اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  ہمارے مُتَعَدِّد طلبہ ملکر صَلٰوۃُ التّوبہ،  تَہَجُّد،  اشراق اور چاشت کی نمازوں   کا اِہْتِمام کرتے ہیں  ۔ ہزاروں   طلبہ مَدَنی انعامات کے رسالے بھر کر جمع کرواتے ہیں  ،  بے شمار طلبہ مَدَنی قافِلوں   میں   سفر کرتے ہیں  ،  کئی ایسے ہیں   جن کی مَدارس و جامِعات کے اَطراف میں   دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام کرنے کی ذمّہ داریاں   ہیں   اور اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ  انہوں   نے بے شمار مساجِد کو سنبھالا اور آباد کیا ہوا ہے۔ اَللّٰھُمَّ زِدْ فَزِد ثُمَّ زِدْ۔ یعنی اے اللہ  بڑھا اور بڑھا پھر بڑھا۔   ([1]

طالب علم کیا کیا نیتیں   کرے؟

جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ کے دورۂ حدیث ودرجہ سابعہ کے طلبہ کے ساتھ ہونے والے ایک مدنی مذاکرہ میں   شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے پڑھنے کی نیت کے بارے میں   سوال کیا گیا تو آپ نے جواباً بہت سی نیّتوں   کی طرف توجہ دلائی جن میں   سے چند یہ ہیں  :

٭…  رضائے الٰہی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اس نیت سے پڑھوں   گاکہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں   کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ۔ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ

٭…  تعظیمِ علم کے لئے صاف ستھرے کپڑے پہنوں   گا ۔

٭…  سادگی کو برقرار رکھتے ہوئے سنت کی تعظیم کے لئے اہتمام سے عمامہ باندھوں   گا۔

٭…   تعظیمِ علم اور سنت پر عمل کے لئے خوشبو استعمال کروں   گا ۔

٭…  درجہ میں   جانے سے پہلے وضو کر لیا کروں   گا۔

٭…  درجہ کے کمرے کی طرف جاتے ہوئے ہر قدم پر طالبُ العلم کی فضیلت پاؤں   گا۔

٭…  نگاہیں   جھکاکر رکھوں   گا ۔

٭…  راستے میں   ملنے والے اسلامی بھائیوں   کو سلام کروں   گا ۔

 



[1]    فیضانِ سنت ، ج۱،  ص۵۸۹ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی

Index