امیر اہلسنت کی دینی خدمات

مزید فرماتے ہیں  :  ’’ کاش ! تمام ذمّہ دارانِ دعوتِ اسلامی بھی اپنے اپنے حَلْقے میں   ان کو عام کردیں   اور ہرمسلمان اپنی قَبْر و آخِرت کی بہتری کیلئے ان مَدَنی انعامات کو اِخلاص کے ساتھ اپنا کر اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے فضل و کرم سے جَنّتُ الْفردوس میں   مَدَنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا پڑوسی بننے کا عظیم ترین انعام پا لے۔ ‘‘  

ہو بہرِ ضیا نظر کرم سُوئے گنہگار

جنّت میں   پڑوسی مجھے آقا کا بنا دےمیٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شیخ طریقت،  امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں  : ہو سکتا ہے آپ میں   سے کسی کو میرے مَدَنی انعام مشکل معلوم ہوں   مگر ہمت نہ ہاریں  :

حدیثِ پاک میں   ہے: اَفْضَلُ العِبَادَۃِ اَحْمَزُھا  یعنی افضل ترین عبادت وہ ہے جس میں   زحمت زیادہ ہو۔   ([1]

حضرتِ سیدنا ابراہیم بن اَدہم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْاَکْرَم فرماتے ہیں  :  ’’ دنیا میں   جو عمل جتنا دُشوار ہو گا بروزِ قیامت مِیزَانِ عَمَل میں   وہ اتنا ہی وَزْن دار ہو گا۔ ‘‘    ([2]

مزید فرماتے ہیں  : جب آپ کوئی عمل شروع کر دیں   گے تو وہ آپ کیلئے اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  آسان ہو جائے گا۔ غالباً آپ کو تَجْرِبَہ ہو گا کہ سَخت سَرْدِی کے وَقْت وُضُو کیلئے بیٹھتے ہیں   تو سردی سے دانت بجتے ہیں   پھر ہمت کر کے جب وُضُو شروع کر دیتے ہیں   تو ابتداءً  ٹھنڈک زیادہ محسوس ہوتی ہے اور پھر بَتَدْرِیْج کم ہو جاتی ہے۔ ہر مشکل کام کا یہی اُصول ہے مثلاً کسی کو کوئی مُہلِک بیماری لگ جائے تو وہ بے چین ہو جاتا ہے پھر رفتہ رفتہ جب عادی ہو جاتا ہے تو قُوَّتِ برداشت بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ لہٰذا فوراََ سے پیشتر آپ مَدَنی انعامات کا رسالہ مکتبۃُ لمدینہ کی کسی بھی شاخ سے ہدیۃً حاصل فرما لیجئے اور مدنی انعام نمبر 15:  ’’ کیا آج آپ نے یکسوئی کے ساتھ کم از کم 12 منٹ فکر مدینہ   (یعنی اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے ہوئے)   جن جن مَدَنی انعامات پر عمل ہوا رسالہ میں   ان کی خانہ پُری فرمائی؟  ‘‘  کے مطابق عمل شروع کر دیجئے۔ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  بَتَدْرِیْج عمل میں   اضافے کے ساتھ دل میں   گناہوں   سے نفرت محسوس فرمائیں   گے۔ حدیثِ پاک میں   ہے کہ آخرت کے معاملے میں   گھڑی بھر کے لئے غور و فکر کرنا ساٹھ سال کی عبادت سے بہتر ہے۔  ([3]

تمام اسلامی بھائی نیت فرمالیجئے کہ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  روزانہ پابندی سے فکرِ مدینہ کی سعادت حاصل کریں   گے۔

فکرِمدینہ پر اِسْتِقامت کا آسان طریقہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر ہم یہ خواہش رکھتے ہیں   کہ استقامت کے ساتھ روزانہ فکرِ مدینہ کی سعادت حاصل ہو تو اس کے لئے آپ ایک وقت مقرر فرما لیجئے،  مثلاً: آپ کی دُکان ہے یا آفِس جاتے ہیں  اور رزق میں   برکت کی نِیَّت سے وہاں  قرآنِ پاک کی تلاوت کی سعادت کے ساتھ اَوْرَاد و وَظائف پڑھتے ہیں   تو ان معمولات میں   فکرِ مدینہ جیسے با برکت کام کو بھی شامل کر لیجئے اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  رِزْق میں   برکت کے ساتھ فکرِ مدینہ کرنے میں   ایسی استقامت حاصل ہو گی کہ آپ حیران رہ جائیں   گے۔ کسی بھی نماز کے بعد یا سونے سے قبل کا وَقت بھی مقرر کیا جا سکتا ہے،  تمام اسلامی بھائی نیت فرما لیجئے کہ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  وقت مقررہ پر پابندی کے ساتھ فکرِ مدینہ ضرور کریں   گے۔  

دَرَجہ بندی

آسانی کے لئے مَدَنی انعامات کی یومِیَّہ دَرَجہ بندی کی گئی ہے تاکہ آپ بَتَدرِیج اپنے عمل میں   اِضافہ فرماتے چلے جائیں  ۔ حجَّۃ الاسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی فر ما تے ہیں : اگر کوئی حُصولِ تقویٰ کی خاطِر کم کھانے کی عادت ڈالنا چاہے تو یکبارگی کھانا کم نہ کرے بلکہ ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن ایک ایک نوالہ کم کرتا جائے آہِستہ آہِستہ کم کھانے کی عادت ہو ہی جائیگی۔ اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  ۔لہٰذا آپ بھی دَرَجہ بَدَرَجَہ عمل کرنا شروع کر دیجئے اور عمل بڑھاتے جائیے اِنْ شَآءَاللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  وہ وَقْت بھی آ جائیگا جب آپ تمام مَدَنی انعامات کے عامل بن جائیں   گے۔ مگر یاد رہے!



[1]    کشف الخفاء ومزیل الالباس،  حرف الھمزہ مع الفاء،  الحدیث: ۴۵۹،  ج۱، ص۱۴۱

[2]    تذکرۃ الاولیاء،  ذکر ابراھیم بن ادھم،  ص۹۵

[3]    الجامع الصغیر،  الحدیث:۵۸۹۷،  ص۳۶۵

Index