تذکرۂ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں عَرض کی:  حضُور!   (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم )  میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کس کا اِنتِظار ہے؟  سیِّدِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا:  ہمیں احمد رضا کا اِنتظار ہے۔ شامی بُزُرگ نے عَرض کی:  حضُور !  احمد رضا کون ہیں؟  ارشاد ہوا:  ہندوستان میں بریلی کے باشِندے ہیں۔ بیداری کے بعد وہ شامی بُزُرگ رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ مولانا اَحمدرَضا رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کی تلاش میں ہندوستان کی طرف چل پڑے اور جب وہ بریلی شریف آئے تو انہیں معلوم ہوا کہ اس عاشقِ رسول کا اسی روز  (یعنی 25 صفر المظفّر1340ھ)  کو وصال ہوچکا ہے۔جس روز اُنہوں نے خواب میں سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو یہ کہتے سنا تھا کہ ’’ہمیں احمد رضا کا انتِظار ہے۔‘‘  (سوانحِ امام احمد رضا ص۳۹۱)  اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔  اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

یاالٰہی جب رضاؔ خوابِ گِراں سے سر اُٹھائے

دولتِ بیدارِ عشقِ مصطَفٰے کا ساتھ ہو

 (حدائقِ بخشش شریف)

                                اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سگِ غوث ورضا       

 محمد الیاس قادِری رضوی عُفِیَ عَنہ  

ہفتہ ۲۵صفر المظَفَّر۱۳۹۳ھ

                                                    (بمطابق 31-3-1973)

یہ رسالہ پڑھ کر دوسرے کو دے دیجئے

شادی غمی کی تقریبات، اجتماعات، اعراس اور جلوسِ میلاد و غیرہ میں مکتبۃ المدینہ کے شائع کردہ رسائل اور مدنی پھولوں پر مشتمل پمفلٹ تقسیم کرکے ثواب کمائیے ، گاہکوں کو بہ نیتِ ثواب تحفے میں دینے کیلئے اپنی دکانوں پر بھی رسائل رکھنے کا معمول بنائیے ، اخبار فروشوں یا بچوں کے ذریعے اپنے محلے کے گھر گھر میں ماہانہ کم از کم ایک عدد سنتوں بھرا رسالہ یا مدنی پھولوں کا پمفلٹ پہنچاکر نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیے اور خوب ثواب کمائیے۔

Index