میتھی کے 50 مدنی پھول

تَعَالٰی عَلَیْہ نے یوں اشارہ فرمایا:

گنج بخشِ فیضِ عالم مظہرِ نورِ خُدا

ناقصاں را پیرِ کامل کاملاں را راہنما

یعنی:آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہخزانے لُٹانے والے ،عالَم کو فیض پہنچانے والے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کےنور کے مظہر ہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہناقصوں کے لئے پیرِ کامل اور کاملوں کے راہنما ہیں ۔

ولادت

حضرت سیِّدُنا داتا علی ہجویری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی   کی ولادتِ با سعادت کم و بیش  ۴۰۰  ؁ ھ میں غزنی  میں ہوئی ([1]) آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے خاندان  نے غرنی کے   دومَحَلُّوں جُلَّاب و ہجویر میں رہائش  اِختیار فرمائی اسی لیے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہجویری جُلَّابی کہلاتے ہیں ۔([2])

سلسلۂ نسب

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی کُنیت ابوالحسن، نام علی اور لقب داتا گنج بخش ہے۔ ماہرِ انساب  پیرغلام دستگیرنامیعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالغَنِی نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا شجرۂ نسب اس طرح بیان  فرمایا ہے: ’’ حضرت مَخْدوم علی بن سید عثمان  بن سیّد عَبْدُالرَّحْمٰن بن سید عبداللہ(شجاع شاہ) بن سیّد ابوالحَسَن علی بن سیّد حَسَن بن سیِّد زَیْد بن حضرت امامِ حسن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بن علیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم۔ ‘‘ ([3])

حُلیہ مبارک

 حضرت سیدناداتاعلی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا قد درمیانہ ،جسم سُڈول (یعنی متناسب اورخوبصورت)اورگھٹاہوا(یعنی مضبوط)تھا۔جسم کی ہڈیاں مضبوط اور بڑی تھیں ۔ فَراخ(یعنی کشادہ) سینہ اور ہاتھ پاؤ ں مُناسب تھے ۔چہرہ گو ل تھا نہ لمبا ، سرخ و سفید ،چمکدار رنگت،کشادہ جَبین(یعنی پیشانی) اور بال سیاہ گھنے تھے ۔بڑی اور خوبصورت آنکھوں پر  خَمْدار گھنی اَبر و تھی،سُتْواں(پتلی) ناک ،درمیانے ہونٹ اور رُخسار بھرے ہوئے تھے ،چوڑے اور مضبوط شانوں پر اٹھتی ہوئی گردن ۔ رِیش(یعنی داڑھی) مُبارک گھنی تھی ،آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بڑھے جاذِبِ نظر اور پُرکَشش تھے ۔([4])

لباس

حضرت سیدناداتاعلی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لباس کے مُعاملے میں کسی قسم کا تَکَلُّف نہ برتتے ، مَیانہ رَوی اِختیار فرماتےتھے اور جو لباس  مُیَسَّر ہوتا صبر و شُکر کرتے ہوئے زیب ِ تن فرما لیتےگو یا آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا لباس نَمود و نمائش کےلیے نہ ہوتا بلکہ صرف تَن ڈھانپنے کےلیے ہوتا ۔([5])

لباس سنّتوں سے ہو آراستہ اور                    عمامہ ہو سر پر سجا یاالٰہی

متقی گھرانہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!انسان  کو نیک اور مُتَقِّی بنانے  میں  سب  سے زیادہ  مُوثر  ”گھر کا ماحول “ ہوتا ہے   کیوں کہ  گھر ہی وہ کارخانہ ہے جہاں نیکی ،زہد و تقوی اور علم و عمل کے اوزار  سے ایک  معیاری انسان تیار ہوتا ہےاو ر  گھر یلو تَربِیَّت ہی  اخلاق و کردار کو اعلیٰ   بنانے میں  سب سے   زیادہ کا ر آمد  ثابت ہوتی ہے ۔حضرت سیدنا داتا گنج بخش   علی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے والد حضرت سَیِّدُنا عثمانرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاپنے وقت کے جَیَّد عَالِم اورعابدو زاہد تھے ۔ شاہان ِ غَزنیہ کے زمانے میں  دنیاکے کونے کونے سے  عُلَماء و فُضَلَاء،شُعَرَاء اورصُوْفِیَاء غزنی میں جمع ہو گئے تھے جس کی وجہ سے غزنی  عُلُوم و فُنُون



[1]     ایک قول یہ بھی ہے کہ اندازاً آپ کا زمانۂ ولادت۳۸۱ھ تا ۴۰۱ھ کے درمیان مُتَعَین کیا جاسکتا ہے ۔سید ہجویر، ص۸۱

[2]     مدینۃ الاولیاء، ص۴۶۸، معارف ہجویریہ، ۲ / ۵۰ ملخصاً، کشف المحجوب للھجویری، التعریف بغزنۃ، ص۳۹

[3]     بزرگانِ لاہور، ص۲۲۲،  سید ہجویر ، ص۸۰

[4]     سوانح عمری  حضرت  داتا گنج بخش، ص۲۴

[5]     سوانح عمری  حضرت  داتا گنج بخش، ص۲۴

Index