میتھی کے 50 مدنی پھول

کمر اور جوڑوںکادرد

(۱۴) میتھی کا استعمال کمر درد ، تِلّی کے وَرَم اورگنٹھیا (جوڑوں کے درد)وغیرہ میں نافِع(یعنی فائدہ مند) ہے

(۱۵) میتھی دانے گڑ کے ساتھ جوش د ے کر استعمال کرنے سے کمر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔

(۱۶) گنٹھیا (یعنی جوڑوں کے درد) کے لئے میتھی کے دس گرام تازہ پتے پانی میں پیس کر صبح نہا ر منہ استعمال کیجئے ۔(میتھی کے پتے سبزی والوں سے مل سکتے ہیں)

خونی و بادی بواسیر کا علاج

(۱۷)میتھی کے مسلسل استعمال سے اللہ عَزَّ وَجَلَّکے فضل سے بواسیر کا خون بند ہو جاتا اور بعض اوقات مَسّے (پائلز ۔PILES) جھڑ جاتے ہیں۔ اگر ساتھ میں اِنجیر کا بھی استعمال کیا جائے تو فوائد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

(۱۸)بواسیر کیلئے ایک نسخۂ لاجواب یہ ہے کہ 250گرام میتھی دانے اور 250گرام چھوٹی الائچی لیجئے اور دونوں کو باریک پیس لیجئے۔دن میں دو یا تین بار چائے کی ایک ایک چمچ دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کیجئے۔

(۱۹)یہ نسخہ مذکورہ طریقے سے استِعمال کرنے سے بواسیر کے علاوہ ان بیماریوں کیلئے بھی مفید ہے : بھوک کم لگنا ، پرانی گیس، تبخیر (یعنی وہ بخارات جو کھانے کے بعد دماغ کو چڑھتے ہیں اورجسم کو گرما دیتے ہیں)، بدہضمی، کھٹی ڈکاریں آنا، سینے کی جلن، پیٹ کی جلن ، پیٹ پھولنا، کھانا کھاتے ہی غنودگی یعنی نیند چڑھنا اور کھانا کھاتے ہی طبیعت میں اکتاہٹ اور بے زاری پیدا ہونا۔

(۲۰)کھانسی کی دوائیں عام طور پرمعدہ خراب کرتی ہیں لہٰذا پرانی کھانسی کے مریض کادوائوں کے استعمال کی وجہ سے معدے کی جلن اور بد ہضمی کے مرض سے بچنا دشوار ہے، میتھی کے استعمال سے نہ صرف کھانسی کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ معدے کی بھی اصلاح ہوتی ہے۔

(۲۱)میتھی بلغم نکالتی او رپھیپھڑوں کی اندرونی جھلّیوں کی حفاظت کرتی ہے۔

(۲۲)میتھی دانوں کا پوڈر گرم پانی میں گھول کر پینا کھانسی اور دمے میں مفید ہے۔

(۲۳) میتھی دانے پانی میں ہلکی آنچ پر خوب اچھی طرح اُبالیں، جب قابلِ برداشت ہو جائے تو اس سے غرارے کر لیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّگلے کی خراش اور سُوجن کے لئے مفید  پائیں گے۔

خارجی سُوجن اورپھوڑوں کا علاج

(۲۴)میتھی دانوں کا چھلکا اتار کر اُس کا گودا بطورِ لیپ ( پول ٹِس۔ POULTICE) سُوجن یا پھوڑوں پر باندھنے سے اللہ عَزَّ وَجَلَّچاہے تو فائدہ ہو جاتا ہے۔

منہ کے چھالے

(۲۵) منہ کے اندر، زبان کے نیچے یا ہونٹوں کی اندرونی سطح پر چھالے  ہوں تو میتھی پکا کر کھایئے یا میتھی کے تازہ پتے پانی میں خوب اُبال کر اس کے نیم گرم پانی سےصبح وشام غرارےاورکلیاںکیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ منہ کے چھالے ٹھیک ہوجائیں گے۔

شوگر اور ذیابیطُس کا علاج

(۲۶) میتھی دانوں کا استعمال ذِیابِیْطُس (ذِ یا ۔بی۔ طُس۔ ڈایابیٹیز۔ DIABETES) کے ایسے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے جو ’’اِنسولین‘‘ کا استعمال کرتے ہیں۔ اس دوران چاول ، آلو ، گوبھی ، اَروی ، کیلا اور دیگر میٹھی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے ، صبح کی چہل قدمی مفید ہے۔ میتھی کے استعمال کے دوران ایلو پیتھک دوائیں استعمال ہو رہی ہو ں تو کوئی حرج نہیں ۔

(۲۷) میتھی دانے دَردَ رے(یعنی موٹے موٹے) پسے ہوئے 20 گرام روزانہ کھانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ (اس کو ملا دیں)صرف دس دن کے اندر ہی پیشاب اور خون میں شُوگر کی مقدار کم ہو جائے گی اگرچہ علاماتِ مرض میںکمی ہونے کے سبب مریض کو خود بھی فائدے کا اندازہ ہوجاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ ہر دس دن بعد شوگر کاٹیسٹ کر وا لیا جائے۔ شوگر کے تناسب سے میتھی دانوں کا استعمال روزانہ100 گرام تک بھی کیا جا سکتا ہے ۔اس سلسلے میں میتھی کے بیج دال کی طرح یا کسی سبزی میں ملا کر پکا کر بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔

 

Index