میتھی کے 50 مدنی پھول

(۴۵)میتھی کا قہوہ کھانسی، حلق کی سوجن اس کی جلن اور درد میں فائدہ کرتا ہے۔

(۴۶) میتھی کا قہوہ سانس کی گھٹن اور معدے کی جلن کیلئے مفید ہے۔

(۴۷)میتھی کا قہوہ ، معدے اور انتڑیوں کی گندگیاں صاف کرتا اور نظامِ ہَضْم سے اضافی اور ؤؤؤ(یہ کیا  ہے)نقصان دِہ رطوبتیں خارِج کرتا ہے۔

(۴۸)میتھی کا قہوہ پسینہ لاتا ہے اور اگر خون میں کسی قسم کے جراثیم کی گندگی یا زہر ہے اور اس کے سبب بخار آرہا ہے تو اسے جسم سے خارج کرتا ہے نیز بخار کا دَورانیہ بھی کم کردیتا ہے۔

(۴۹) عام اَمراض نزلہ، زکام اور بخار میں خالی پیٹ دن میں تین چار مرتبہ ایک کپ میتھی قہوہ پیا جائے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ دو تین دن میں یہ تکلیف ختم ہوجائے گی۔

(۵۰)  اگر منہ میں بدبو آتی ہو، جسم کے کسی حصے مَثَلاً ناک کان وغیرہ میں بدبودار مَواد جمع ہوجاتا ہو، پیٹ سے سخت بدبو دار ہوا خارج ہوتی رہتی ہو، بدن سے پسینے کی تیز بدبو نکلتی ہوتو میتھی کا قہوہ مسلسل چند روز تک استعمال کیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ یہ آپ کے جسم سے سارے فاسد اور زہریلے مادّے خارج کردے گا اور بدبو کی شکایت جاتی رہے گی۔

گٹکا خور کے تباہ حال منہ کا علاج ہو گیا!( حکایت)

          ایک صاحِب کے بیان کا خلاصہ ہے :  میں نے تقریباً 20 سال پان گٹکے کھائے ہیں اوراِس قَدَر کثرت سے کھائے ہیں کہ نمازاور کھانا کھانے کے علاوہ میرا منہ کبھی خالی نہیں رہتا تھا! اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّاب چار سال سے پان گُٹکے بالکل چھوٹ گئے ہیں، چھوڑنے کی وجہ یہ بنی کہ میرا منہ اندر سے کچّا ہو کر بالکل گَل گیا تھا، میں سالن توسالن دہی سے بھی روٹی نہیں کھاسکتا تھا ، سالن اور دہی سے میرے منہ میں جلن مچتی تھی۔بغیر نمک مرچ کے صِرف سادہ کھچڑی کھاتا تھا، میرا منہ بھی صحیح طریقے سے نہیں کھلتا تھا۔جب یہ بات میرے سامنے آئی کہ پان گُٹکے وغیرہ سے منہ کا کینسر ہوتا ہے ، میں بَہُت پریشان ہو گیا۔

        ایک بارکسی 70سالہ بوڑھے چوکیدار سے ملاقات پر میں نے اپنی پریشانی بیان کی، اُس نے کہا :  بازار سے دس روپے کی پھٹکری اور دس روپے کے میتھرے(یعنی میتھی دانے ) جوکہ اَچار میں ڈالے جاتے ہیں وہ لے آؤ اوریہ دونوں دوائیں ایک اسٹیل کے برتن میں چار لیٹر پانی کے اندر ڈال کر چولہے پر ہلکی آنچ پر رکھ دو، پھٹکری بھی پانی میں حل ہوجائے گی اور میتھرے (یعنی میتھی دانے )بھی پانی میں پھٹ جائیں گے ، جب ایک لیٹر پانی جل جائے، یعنی تین لیٹر پانی رہ جائے تو چولہے سے اتارلواور ٹھنڈا ہونے پر اس کو بوتلوں میں بھر کر دھوپ سے بچاکر سائے میں ٹھنڈی جگہ پر رکھ دو مگر فریج میں نہ رکھنا اور صبح نَہار منہ (یعنی ناشتے سے قبل خالی پیٹ) تھوڑا پانی منہ میں روک روک کر غرارے اور کلّیاں کرو، اسی طرح دن میں چار پانچ مرتبہ اور سوتے وقت بھی کرنا ہے اور پرہیز یہ بتایا کہ کلّی اور غرارے کرنے کے بعد کم از کم آدھے گھنٹے تک کوئی چیز کھانی پینی نہیں ہے۔

        بڑے صاحب نے بتایا کہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّپھٹکری سے منہ اور گلے کے تمام جراثیم ختم ہوجائیں گے اور میتھروں(یعنی میتھی دانوں) سے منہ اور گلے کے سارے زخم صحیح ہو جائیں گے اور بس ایک ہفتے کی بات ہے اِس کے بعد جو مرضی ہے کھاؤ پیو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّکوئی رکاوٹ نہیں پڑے گی۔

           میں نے یہ نسخہ اسی دن بناکر استعمال کرنا شروع کردیا اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّایک ہفتے کے اندر میرا منہ صحیح ہونا شروع ہوگیا، منہ کے زخم بھر کر ختم ہونا شروع ہوگئے اور پھر میں نے اس نسخے کے بعد ایک اور نسخہ بھی استِعمال کرنا شروع کردیا۔ وہ نسخہ پودینے کا تھاکیوں کہ میں نے پڑھا تھا کہ پودینہ انٹی الرجک(ANTI-ALLERGIC) ہے اور مجھے یاد پڑتا ہے کہ کہیں یہ بھی پڑھا تھا کہ پودینہ کینسر کو ختم کرتا ہے لہٰذا میں نے پودینہ سُکھا کربوتل میں ڈال لیا اور دن میں کئی بار دو دوچٹکیاں لے کر منہ میں ڈال کر خوب چوس چوس اورچبا چبا کر کھاتا معمولی سی جلن ہوتی مگر اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّمیرا منہ بالکل صاف ہوگیا۔ کہاں میں معمولی سی مِرچ بھی نہ کھاسکتا تھا مگر اب میرا منہ بالکل پہلے جیسا ہوگیا ہے، جیسے میں نے کبھی پان اور گٹکے کھائے ہی نہیں اور اب اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ پان گٹکوں سے ہمیشہ کیلئے کان پکڑ لیے ہیں۔ جبڑے تو میرے زیادہ مُتَأَثِّر نہیں ہوئے تھے مگر پھر بھی میں نے نماز سے پہلے دانتوں میں مسواک شُروع کردی، مسواک کو دانتوں میں دبا کر جبڑے ہلکے ہلکے چلاتا جس سے وہ بھی اپنی اصل حالت پر آگئے ہیں اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ میں بالکل صحّت یاب ہوچکا ہوں اور

Index