میتھی کے 50 مدنی پھول

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط        

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط      

میتھی کے50 مَدَنی پھول

  درود شریف کی فضیلت

حضرتِ سیِّدُنا اُبَیْ بِنْ کَعب رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عَرْض کی کہ میں (سارے وِرد، وظیفے چھوڑ دوں گااور)اپنا سارا وقت دُرُود خوانی میں صرف کروں گا۔ تو سرکارِمدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ واٰلہٖ وَسلَّم نے فرمایا :  یہ تمہاری فکریں دور کرنے کے لئے کافی ہوگا اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔

(تِرمِذی ج۴ص۲۰۷حدیث ۲۴۶۵ دار الفکر بیروت)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        اللہتَعَالٰی کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت میتھی بھی ہے جو کہ صحتِ انسانی کیلئے نہایت مفید ہے اور  اَلْحَمْدُلِلّٰہ  عَزَّ وَجَلَّمیں (سگ مدینہ عفی عنہ )نے بھی اِس سے نفع اُٹھایا ہے لہٰذا فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ واٰلہٖ وَسلَّم خَیْرُ النَّاسِ مَنْ نَّفَعَ النَّاسَ۔  یعنی ’’انسانوں میں بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہنچائے۔‘‘[1]؎(اس کا حاشیہ کہاں ہے پیارے بھائی)  پر عمل کی نیت سے میتھی کے بارے میں  50 مَدَنی پھول پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں۔یہ بات ہمیشہ کیلئے یاد رکھئے کہ کسی بھی شخص کے بتائے ہوئے یا کتابوں میں لکھے ہوئے بلکہ احادیثِ مبارَکہ میں بیان کردہ علاج بھی ماہر طبیب کے مشورے کے بغیر نہیں کرنے چاہئیں۔

  (۱)  فرمان مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی علیہ واٰلہٖ وَسلَّم : اِسْتَشْفُوْا بِالْحُلْبَۃِ ۔یعنی’’میتھی سے شفا حاصل کرو۔‘‘[2]؎  میتھی کو عربی میں حُلْبَہ، فارسی میں شنبلیلہ، پشتو میں ملخوزہ اور انگریزی میں  (فینو گریک )  FENUGREEK  بولتے ہیں ۔  

(۲) میتھی میںوٹامنB، فولاد ، فاسفورس اور کیلشیم کی موجودگی جسمانی  کمزوری اور خون کی کمی دور کرتی ہے۔

(۳)میتھی  دال کی طرح پکا کر، یا کھچڑی بنا کر، یا میتھی کا پوڈر چٹنی یاچھاچھ میں شامل کر کے بھی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

(۴)تھوڑے بَہُت میتھی  دانے ہر طرح کی ترکاری وغیرہ میں ضرور ڈالنے چاہئیں۔

(۵)میتھی آنکھوں کی پیلی رنگت، منہ کی کڑوا ہٹ اور دل خراب ہونے کی کیفیت ختم کرتی ہے۔

(۶)جس کے منہ سے لُعاب یعنی رال بہتی ہو اُس کیلئے میتھی کا استعمال حیرت انگیز تاثیر رکھتا ہے۔

دائمی قَبض اورپیٹ کی بیماریوں کا علاج

(۷)میتھی بد ہضمی ، کھٹّی ڈکاریں اور بھوک کی کمی دورکرتی ہے۔

(۸)میتھی پیٹ کی ہوا خارِج کرتی اور جگر کا فِعل دُرُست کرتی ہے۔

(۹)آنتوں کی کمزوری کے سبب اگر دائمی قبض ہو تو5گرام میتھی کا سُفُوف(پوڈر) گڑ میں ملا کر صبح و شام پانی کے ساتھ کچھ دن تک استعمال کرنے سے نہ صرف دائمی قبض دُور ہو گی بلکہ جگر کو بھی طاقت ملے گی، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ۔

(۱۰) معدے کے السر یا انتڑیوں کے زخم اور سُوجن میں میتھی کا استعمال بہت مفید ہے۔

(۱۱)پیچش کے مریضوں کیلئے 5گرام (چھوٹی چمچ) پسی ہوئی میتھی پانی سے استعمال کرنا مفید ہے ۔

(۱۲) میتھی پیٹ کے چھوٹے چھوٹے کیڑے مارتی ہے۔

(۱۳)میتھی کے دانے  مُسَکِّن(یعنی تسکین بخش)، ہاضِم اور پیٹ کے تناؤ کھنچاؤ اور اَپھارا (یعنی پیٹ پھولنے کا مرض ) ختم کرتے ہیں۔

 



   شُعَبُ الْاِیمان ج۶ ص۱۱۷ حدیث ۷۶۵۸ دار الکتب العلمیۃ بیروت [1]

      تنزیہ الشریعۃ ج۲ص۲۴۶ دار الکتب العلمیۃ بیروت  [2]

Index