حصول علم



امیراہلسنّت د َ امَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ نے علمِ د ین کیسے حاصل کیا ؟

            امیرِ اَہلسنّت  دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ نے حصولِ علم کے ذرائع میں  سے مطالعۂ کتب اورصحبت ِعلماء کے ذریعے کو اختیار فرمایا ۔اس سلسلے میں  آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ نے سب سے زیادہ اِستفادہ مفتیٔ اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی وقارُالدین قادِری رَضَوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ سے کیااورمسلسل 22 سال آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ مفتیِٔ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہِ کی صحبت بابَرَکت سے مستفیض ہوتے رہے حتی کہ مفتی وقارالدین قادِری رَضَوی عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہ ِالْقَوِیْ نے امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کورَجَبُ الْمُرَجب1404ھ بمطابق اپریل 1984ءاپنے گھرسمن آباد گلبرگ ٹاؤن باب المدینہ کراچی میں  اپنی خلافت واجازت سے بھی نوازا۔   مشہور ہے کہ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ مفتی وقارُ الدین عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہ الْمُبِیْن کے دُنیا بھر میں  واحد خلیفہ ہیں  ۔ وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ


امیراہلسنّت د َ امَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کا کتاب گھر:

            اپنے ذوقِ مطالعہ کی تسکین اور تحریری کام کے لئے امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے کتاب گھر (یعنی کتب خانہ) بھی بنایا ۔ جس کی کتابوں  میں  رفتہ رفتہ اِضافہ ہوتا گیا اور آج علمِ قرآن وحدیث ، عقائد، فقہ اور تصوف کے درجنوں  موضوعات پر سینکڑوں  کتب ورسائل آپ کے کتاب گھر کی زینت ہیں  جن میں ترجمۂ کنزالایمان مع تفسیر خزائن العرفان ، فتاوٰ ی رضویہ شریف ،بہارِ شریعت اور اِحیاء العلوم سرِفہرست ہیں۔


امیراہلسنّت د َ امَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کا اندازِ مطالعہ :

             میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَوراق پلٹنے، صفحات گننے اور اس میں  لکھی ہوئی سیاہ لکیروں  پر نظر ڈال کر گزرجانے کا نام مطالعہ نہیں۔ امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ نے کتابوں  کو محض جمع نہیں  کیا بلکہ مسلسل مطالعہ ،غور وفکر اور عملی کوششیں  آپ کے کردارِ عظیم کا حصہ ہیں۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کس طرح مطالعہ فرماتے ہیں  اس کا اندازہ آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کے عطا کردہ مطالعہ کے مَدَنی پھولوں  سے کیا جاسکتا ہے :


امیرِ اہلِسنّت مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی کا شوقِ علم:

امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ دورِ شباب ہی میں  علومِ دینیہ  کے زیور سے آراستہ ہوچکے تھے۔ آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ نے  حصولِ علم  کے ذرائع میں سے کتب بینی اورصحبت علماء کو اختیار کیا ۔اس سلسلے میں آپ نے سب سے زیادہ استفادہ مفتی اعظم  پاکستان حضرت علامہ مفتی  وقارالدین قادِری  رَضَوی عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہِ الْقَوِیْ سے کیااورمسلسل  ۲۲  سال  آپ عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہِ الْقَوِیْ کی صحبت بابَرَکت سے مستفیض ہوتے رہے حتیٰ کہ انہوں نے قبلہ  امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کو اپنی خلافت واجازت   سے بھی نوازا۔


مطالعہ کی لگن:

اَلْحَمْدُ للہِ عَزَّوَجَلَّ! کثرتِ مطالعہ ،بحث وتمحیص اوراَکابر علَماء ِکرام سےتَحْقِیق وتَدْقِیق کی وجہ سے  آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کو  مسائلِ شَرْعیہ  اور تصوّف واَخلاق پر دسترس ہے ۔ صدرالشریعہ بدرالطریقہ  مفتی محمد امجد علی اعظمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہِ الْقَوِیْ کی شہرۂ آفاق تالیف  ’’بہارِ شریعت‘‘  کے تکرارِ مطالعہ کے لئے آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کے شوق کا عالَم دیدنی ہے ،امامِ اہلِسنّت ،مجددِ دین وملت الشاہ  امام احمد رضاخان   علیہ رحمۃ الرحمن  کےفتاویٰ کے عظیم الشان مجموعے   ’’ فتاویٰ رضویہ ‘‘  کا  مطالعہ آپ کا خاص شغف ِ علمی ہے۔  حجۃُ الاسلام   امام محمدغزالی   عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہِ الْوَالِی کی کتب بالخصوص ’ ’ احیاء العلوم ‘‘ کو آپ زیرِ مطالعہ رکھتے ہیں اوراپنے مُتَوَسِّلین کوبھی پڑھنے کی تلقین فرماتے رہتے ہیں ،ان کے علاوہ دیگر اکابرین  دامت فیوضہم  کی کتب بھی شاملِ مطالعہ رہتی ہیں۔   مُنجیات   مَثَلاً صبْر ، شُکْر ، توکل، قناعَت اورخوف ورِجا وغیرہ کی تعریفات وتفصیلات اور مہلِکات  مَثَلاً جھوٹ، غیبت، بغض، کینہ اورغفلت وغیرہ کے اسباب وعلاج آسان وسہل طریقے سے بیان کرنا آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہْ کا خاصہ ہے ۔(شوقِ علمِ دین،ص۲۵)